تازہ ترینخبریںصحتصحت اور غذا

کھانے کے بعد میٹھی چیز کی طلب کیوں ہوتی ہے ؟

اگر زندگی سے میٹھا نکل جائے تو یقیناً زندگی بے رونق ہوجائے گی مگر اس کے صحت پر بے شمار طبی فوائد مرتب ہوتے ہیں جن میں جسم کا اپنی اصل ساخت میں آ جانا، شریانوں میں خون کی روانی برقرار رہنا، شوگر جیسی خاموش اور خطرناک بیماری سے بچاؤ، کم عمر نظر آنا، چہرے پر جھریوں کا عمل رُک جانا شامل ہے۔

غذائی ماہرین ہمیشہ سے چینی کے کم استعمال پر زور دیتے ہیں اس کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ چینی صرف کیلوریزحاصل کرنے کا ذریعہ ہے اور اس میں کوئی غذائیت نہیں ہے۔

آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ میٹھا ترک کرنے یا کم کرنے سے صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ چینی سے تیار کردہ اشیاء دیگر پھلوں اور سبزیوں کی نسبت جسم میں کوئی کردار ادا نہیں کرتیں۔

یہ چربی کے خلیوں میں جمع ہو کروزن بڑھنے کا باعث بنتی ہے، کھانے کے بعد میٹھا کھانا ایک عام عمل ہے دیکھا جائے تو کوئی نقصان نہیں ہے لیکن کسی بھی چیز کی زیادتی اور مستقل ہونا ضرور نقصان کا سبب ہوسکتا ہے۔

ہم جس معاشرے میں رہتے ہیں بچپن سے دیکھتے آئے ہیں کہ کسی بھی دعوت میں میٹھا ہمیشہ نمکین کے بعد پیش کیا جاتا ہے یعنی کسی بھی کھانے کا اختتام میٹھے پر کیا جاتا ہے اسی لئے ہمیں میں ہر کھانے کے بعد کچھ میٹھے کی طلب ہوتی ہے۔

غذائی ماہرین کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ کھانے کے بعد جسم کا بنیادی کام کھانے کو ہضم کرنا ہے اور اس کے لئے کافی توانائی کی ضرورت ہوتی ہے چینی فوری توانائی حاصل کرنے کا ذریعہ ثابت ہوتی ہے، اسی لئے ہر کھانے کے بعد میٹھے کی خواہش بیدار ہوجاتی ہے، اس کے علاوہ بھی کچھ اور وجوہات بھی ہیں جانتے ہیں کہ وہ کیا ہیں؟۔

نفسیاتی وجوہات

اکثر معاملات میں میٹھے کی طلب جسمانی سے زیادہ نفسیاتی ہوتی ہے یعنی یہ خواہش آپ کے کھانے کو میٹھے سے ختم کرنے کی عادت سے پیدا ہوتی ہے، چینی اور چکنائی سے بھر پور غذا کا باقاعدہ استعمال دماغ میں ایک مخصوص کیمیکل وائرنگ کا باعث بنتا ہے جو خود بخود اس طرح کے کھانوں کی خواہش کو جگا دیتا ہے۔

کاربوہائیڈریٹ سے بھر پور کھانا

اگر آپ کا کھانا کاربوہائیڈریٹ سے بھرا ہوا ہے اور ایسی بات نہیں یہ کہ صحت کے حوالے سے غلط ہے لیکن یہ کھانے کے بعد میٹھے کی طلب بڑھاتا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ کاربویائیڈریٹ غذا میں شامل رکھنے سے خون میں چینی کی سطح بلند ہو جائے گی اور پھر آپ کو میٹھا کھانے کی طلب بڑھے گی۔

زیادہ نمک والے کھانے

جن کھانوں میں نمک کی مقدار زیادہ ہو تو جسم عام طور پر توازن پیدا کرنے کے لئے میٹھے کھانے کی خواہش رکھتا ہے، آپ نے کبھی سوچا کہ ہم لوگ پیزا، برگر اور فرائز کے ساتھ سافٹ ڈرنک پینا کیوں چاہتے ہیں ؟غالباً اس کی وجہ بھی یہی ہوسکتی ہے ۔

پانی کی کمی

ایک اور اہم وجہ میٹھے کی طلب کا ہونا وہ ہے خراب ہاضمہ جو کہ پانی کی کمی سے مشروط ہے، جب آپ کھانا کھاتے ہیں تو اور اس کے بعد پانی نہیں ہوتا ہے تو کھانا مناسب طریقے سے ہضم نہیں ہو پاتا تو آپ میں میٹھے کی خواہش بڑھتی ہے۔

اس طلب کو کیسے کم کیا جائے

چینی کو مکمل طور پر غذا سے ختم نہ کریں، کھانے کے بعد میٹھا کھانا قدرتی عمل ہے اس لئے اپنی ذات پر جبر نہ کریں ،آپ اپنے پسندیدہ میٹھے سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں مگر تھوڑی مقدار لیں، اور میٹھے کے لئے چینی کے بجائے پھلوں ،خشک میوہ جات اور شہد کو اپنی غذا کا حصہ بنائیں ،یہ میٹھے کی طلب کی تسکین کے ساتھ آپ کو صحت بھی فراہم کریں گے ۔

اپنے کھانے میں متوازن غذا کو شامل کریں بہت زیادہ کاربوہائیڈریٹ کی جگہ فائبر کو شامل کریں تاکہ خون میں چینی کی سطح مستحکم رہے، زیادہ نمک والے کھانوں سے پر ہیز کریں ۔ یاد رکھیں اگر کوئی بھی غذا اعتدال میں ہو تو اس کا کچھ نقصان نہیں ہوتا۔

سونے سے پہلے میٹھا کھانا کیسا ہے ؟

چینی دانتوں میں لگنے والی کیوٹیز کا باعث بنتی ہے اور سکون کی نیند میں خلل بھی پیدا کرتی ہے کیوں کہ اگر سونے سے قبل میٹھا کھایا جائے تو شوگر لیول کم ہوجاتا ہے اور پسینہ بھی بہت زیادہ آتا ہے لیکن اگر میٹھا چھوڑ دیں تو تین سے چار دن میں نیند کا معیار بہتر ہوجائے گا۔

طبی ماہرین کے مطابق انسان چینی یا شکر کا استعمال چھوڑ دے تو وہ جسم میں ورم، سوجن اور سوزش سے بچ سکتا ہے اور ساتھ ہی نزلہ، زکام یا بخار وغیرہ کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے جبکہ الرجی اور دمہ کی علامات سے بچاؤ ممکن ہوتا ہے اور ہائی بلڈ پریشر اور ہارٹ اٹیک سے بھی بچاتی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button