تازہ ترینتحریکخبریں

پولیٹیکل انجینئرنگ تو سیکیورٹی ایجینسی کا کام نہیں ، عمران خان

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ایوان وزیراعظم کی سیکیورٹی لائن کی خلاف ورزی ہوئی ہے، سیکیورٹی ایجنسیز سے پوچھنا ہوگا کہ اس کا ذمہ دار کون ہے، سیکیورٹی ایجنسیوں کو سوچنا چاہیے کہ پولیٹیکل انجینئرنگ تو آپ کا کام نہیں، سیکیورٹی ایجنسیوں کا کام ہے کہ ملک کو محفوظ بنایا جائے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سائفر کی ماسٹر کاپی پہلے فارن آفس آتی ہے اور پھر اس کی کاپیاں وزیراعظم، صدر، آرمی چیف کے پاس جاتی ہیں۔ سائفر کی کاپی عارف علوی نے چیف جسٹس کو بھجوائی، ہم نے سائفر کی کاپی سپیکر کو بھجوائی تھی۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ یہ کس سائفر کی چوری کی بات کر رہے ہیں؟ ماسٹر کاپی تو فارن آفس میں ہے یہ لوگ کرنا کیا چاہتے ہیں۔ ہماری کابینہ کی آخری میٹنگ کے منٹس پڑھ لیں تو ہم نے سائفر کو ڈی کلاسیفائی کردیا تھا۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ان لوگوں نے پہلے جھوٹ بولا کہ سائفر نہیں ہے، سائفر کی ماسٹر کاپی فارن آفس میں پڑی ہے، یہ لوگ پہلے سائفر کی ماسٹر کاپی سے متعلق فارن آفس سے تو پوچھ لیں۔

آڈیو لیک سے متعلق عمران خان نے کہا کہ انصار عباسی پہلے کہہ چکے ہیں کہ میری اور اعظم خان کی آڈیو لیک ہوئی ہے۔ میرے گھر کی سیکیور لائن سے بشریٰ بیگم نے کسی کو کال کی تھی وہ بھی لیک کی گئی تھی، وزیراعظم کی سیکیور لائن کی ٹیپ بنائی گئی اور لیک کی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم ریاستی رازوں سے متعلق بھی باتیں کرتا ہے وہ ساری باتیں نکل کر چلی گئی ہیں ہمارے دشمنوں کے پاس، یہ سیکیورٹی کی بہت بڑی خلاف ورزی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button