
پنجاب حکومت نے تشدد اور پولیس گردی کیخلاف ٹریبونل قائم کردیا
25 مئی کو پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں پر تشدد اور پولیس گردی کے خلاف پنجاب حکومت نے ٹریبونل قائم کردیا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کی ہدایت پر یہ ایک رکنی ٹریبونل پنجاب ٹریبونلز آف انکوائری آرڈیننس 1969 کی شق 3 کے تحت قائم کیا ہے، جسٹس (ر) شبر رضا رضوی کی سربراہی میں قائم یہ ٹریبونل 25 مئی کے واقعات کے حقائق اور وجوہات کا تعین کریں گے۔
محکمہ داخلہ پنجاب نے ٹریبونل کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔
واضح رہے کہ پنجاب میں پرویز الہٰی کی حکومت قائم ہوتے ہی 25 مئی کو پی ٹی آئی کارکنوں پر تشدد اور پولیس گردی کے ذمے داروں کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا تھا۔
گزشتہ ماہ 25 مئی واقعے میں ملوث پولیس افسران کیخلاف کارروائی شروع کرتے ہوئے لاہور کے 12 ایس ایچ اوز معطل کرکے تحقیقات شروع کردی گئی تھیں۔
اس حوالے سے وزیر داخلہ پنجاب ہاشم ڈوگر کا کہنا تھا کہ 25 مئی کو غنڈہ راج کیا گیا تھا اور معصوم لوگوں پر تشدد کیا گیا تھا۔ اس روز چاردیواری کا تقدس پامال کرکے وحشیانہ حرکتیں کی گئیں۔ ایس ایچ اوز کو معطل کرکے انکوائزیز کا آغاز کردیا گیا ہے۔
صوبائی وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ میں کبھی نہیں چاہوں گا کہ پولیس میرے کہنے پر کوئی کارروائی کرے۔ ہم معاملے کی مکمل تحقیقات کر کے کارروائی کریں گے۔ اگر اس معاملے پر لیگی رہنماؤں کا کردار سامنے آیا تو ان کیخلاف بھی کارروائی ہوگی۔