Editorial

وطن کی مٹی گواہ رہنا

 

پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ ہماری آزادی اور امن شہداء کی بے مثال قربانیوں کے مرہون منت ہے، شہداء کی بے مثال قربانیوں کی بدولت ہی ہمارا پرچم سربلند ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے اپنے ٹویٹ میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا یو م دفاع و شہداء کا پیغام جاری کیا جس میں آرمی چیف کا کہنا تھا کہ قوم اپنے ہیروز کو سلام پیش کرتی ہے، عوام کی حمایت کے ساتھ تمام مشکلات کے باوجود ملک کا دفاع کرتے رہیں گے، پرچم کی سربلندی کے لیے ہماری آزادی اور امن شہداء کی مرہون منت ہے، پاکستان کا پرچم بلند رکھنے کے لیے شہداء نے بے مثال قربانیاں دیں۔ ملک بھر میں چھ ستمبر کو یوم دفاع پاکستان ملی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں دن کا آغاز31 جبکہ صوبائی دارالحکومتوں میں21 ،21 توپوں کی سلامی سے ہوا، مساجد میں پاک فوج کے شہداء کے لیے قرآن خوانی اور ملکی استحکام کے لیے دعائیں مانگی گئیں۔ پاک فضائیہ کے کیڈٹس نے مزار قائد پر جبکہ شاعر مشرق علامہ ڈاکٹر محمد اقبال کے مزار پر پنجاب رینجرز نے گارڈز کے فرائض سنبھالے۔ یوم دفاع کی مناسبت سے دن بھر بانیان پاکستان اور پاک فوج کے شہدائے وطن کے مزارت پر تمام شعبہ ہائے زندگی کی اہم شخصیات بالخصوص پاک فوج کے افسران نے حاضری دیکر پھولوں کی چادریں چڑھائیں اور فاتحہ خوانی کی۔ امسال سیلاب متاثرین سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے جی ایچ کیو میں ہونے یوم دفاع کی مرکزی تقریب مؤخر کر دی گئی کیونکہ سیلاب سے متاثرہ افراد کو بچانے اور متاثرین کی بحالی کے لیے افواج پاکستان ، پاکستان رینجرز ، ایف سی بھی سول انتظامیہ ، این ڈی ایم اے اور دیگر اداروں کے ساتھ مل کر جامع حکمت عملی کے تحت خدمات انجام دے رہی ہے اور ملک بھر میں پاک فوج کے ڈیڑھ سو کے قریب ریلیف کیمپ قائم ہیں۔ ہر سال چھ ستمبر کو ملک گیر سطح پر تقاریب کا اہتمام کیا جاتا ہے جن میں وطن عزیز کے دفاع کے لیے جانیں نچھاور کرنیوالے شہداء اور ان کے ورثاء کو سلامِ عقیدت پیش کیا جاتا ہے کیونکہ شہدا نے اپنے لہو سے پاکستان کی آزادی اور سلامتی کا تحفظ کیا اور 6ستمبر 1965کو روایتی دشمن بھارت جو ہم سے طاقت اور وسائل میں کئی گنا زیادہ تھا، کے تمام عزائم خاک میں ملاکر دفاع کرنے کی ایسی تاریخ رقم کی کہ آج بھی دنیا حیران ہے ۔ یہ حقیقت اپنی جگہ موجود ہے کہ بھارت نے آج تک برصغیر کی تقسیم کوکبھی دل سے قبول نہیں کیا اسی لیے بھارت نے بار بار پاکستان پر جنگ مسلط کی اور پاک فوج کے مضبوط دفاع کی وجہ سے ہمیشہ ذلیل و نامراد ہوکر اقوام عالم
کے سامنے شرمندہ ہوا۔ بھارت برصغیر کی تقسیم کو تسلیم نہیں کرتا تھا اس لیے اِس نے یہی سمجھا کہ وہ اپنے مذموم مقاصد حاصل کرلے گا یہی وجہ ہے کہ اس نے پہلے1948 میں جنگ چھیڑی،اس کے بعد1965 میں جنگ اِس گھمنڈ میں مبتلاہوکر چھیڑی کہ وہ تمام وسائل اور ٹیکنالوجی استعمال کرکے غالب آجائے گا مگر تاریخ ہمیشہ یاد رکھے گی کہ پاک فوج نے دشمن کو جذبہ ایمانی اور شہادت کی آرزو کے ساتھ ایسے نیست ونابود کیا کہ دشمن کی کمر ٹوٹ گئی اور بلاشبہ اُس کو سمجھ آگئی کہ وہ اپنے دفاع پر اربوں، کھربوں خرچ کرلے لیکن جب بھی اس کا سامنا پاک فوج سے ہوگا وہ منہ کی کھائے گا، یہی وجہ ہے کہ وہ اب سرحد پار کرنے کی غلطی نہیں کرسکتا بلکہ پاک فضائیہ نے بالاکوٹ ڈرامے کا جو منہ توڑ جواب دیا اِس کے بعد بھارت کو یقین ہوچکا ہے کہ وہ کسی بھی طرح پاک سرزمین پر اپنے ناپاک قدم رکھ سکتا ہے اور نہ ہی پاک فضائوں اور سمندری حدود میں، یہی وجہ ہے کہ وہ اب ہمیں نقصان پہنچانے کے لیے نت نئے طریقے تلاش کرتا ہے مگر اُسے ہر محاذ پر شکست ہوتی ہے۔ پاک فوج نے ہمیشہ امن کی بات کی ہے لیکن جب دفاع وطن کا معاملہ آیا قوم کے بیٹوں نے 1965کے شہدا اور غازیوں کی یاد تازہ کرکے دشمن کی طاقت کے گھمنڈ کو نیست و نابود کر دیا اوردشمن کو پیغام دیا کہ بحیثیت قوم ہم نہ صرف اپنی آزادی سے محبت کرتے ہیں بلکہ اس سرزمین کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرتے۔پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کئی مواقعوں پر دشمن کو باور کراچکے ہیں کہ پاکستان ہر طرح کے اندرونی و بیرونی خطرات اور روایتی و غیرروایتی جنگ ظاہری اور پوشیدہ دشمنوں سے لڑنے کے لیے تمام صلاحیتوں سے لیس ہے اور اگر دشمن ہمیں آزمانا چاہتا ہے تو وہ ہر لمحہ اور ہر محاذ پر ہمیں تیار پائے گا۔سپہ سالار ہمیشہ یہی کہتے ہیں کہ پاک فوج کی کامیابی بڑی حد تک عوام کی حمایت پر منحصر ہے اور بلاشبہ پوری قوم اپنے بیٹوں کے شانہ بشانہ ہمیشہ نظر آتی ہے، کیونکہ عظیم پاکستان کی سلامتی اور امن ہمیں ہر حال میں عزیز ہے اور پاک فوج ہمیشہ قوم کی توقعات پر پورا اُترتی رہی ہے۔ اقوام عالم بخوبی جانتی ہے کہ پاک فوج نہ صرف اپنے وطن کا دفاع کرنا جانتی ہے بلکہ ہر محاذ پر دشمن کو شکست دینے کی صلاحیت بھی رکھتی ہے اور یہ مسلمہ حقیقت ہے کہ وطن کے دفاع کا ہر تقاضا نبھانے اور ملک کی سلامتی کے خلاف اندرونی و بیرونی دشمنوں کی ہر سازش ناکام بنانے کے لیے عساکر پاکستان ہمہ وقت مستعدو چوکس بھی ہیں اور خداداد عسکری صلاحیتوں سے مالامال بھی۔ عساکر پاکستان نے جس طرح بھارت کی مسلط کردہ 65ء کی جنگ میں دشمن کی فوج کو نیست و نابود کیا وہ بھارت کے لیے کبھی نہ بھولنے والا سبق ہے لہٰذا ہم سمجھتے ہیں کہ قوم حب الوطنی اور دفاع وطن کے جذبہ سے سرشار ہو کر اپنی بہادر افواج کے شانہ بشانہ ہے اور ہمیشہ رہے گی اور قوم کا یہی جذبہ قوم کے بیٹوں کے حوصلے بڑھاتا ہے۔ ہمیں افواج پاکستان پر ناز ہے، ہم ناز کیوں نہ کریں کہ وہ اپنا آج ہماری نسلوں کے کل کے لیے قربان کرتے ہیں ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button