تازہ ترینخبریںدلچسپ و حیرت انگیز

دنیا بھر کے کروڑ پتی افراد کی اپیل

دنیا بھر میں تقسیم دولت اور ٹیکس نظام کے حوالے سے دو خبریں دلچسپ بھی ہیں اور نظام زر کے منصوبہ سازوں سمیت صاحبان دانش کے لئے قابل غور بھی۔

دنیا بھر میں تقسیم دولت اور ٹیکس نظام کے حوالے سے دو خبریں دلچسپ بھی ہیں اور نظام زر کے منصوبہ سازوں سمیت صاحبان دانش کے لئے قابل غور بھی۔

پہلی خبر عالمی اقتصادی فورم کے ڈیوس میں منعقدہ آن لائن اجلاس کے لئے لکھے گئے ایک کھلے خط کے حوالے سے ہے جس میں دنیا کے 102کروڑ پتی افراد نے یہ انوکھی اپیل کی کہ اب ان پر ٹیکس لگایا جائے۔

یہ تجویز ایک تحقیق کے بعد سامنے آئی جس میں بتایا گیا ہے کہ دنیا کے امیر ترین افراد ’’دولت ٹیکس‘‘ کی مد میں 25کھرب 20ارب ڈالر ادا کرسکتے ہیں۔

یہ رقم دنیا کے ہر فرد کیلئے کورونا ویکسین فراہم کرنے کے ساتھ 2.3ارب افراد کو غربت سے باہر نکالنے کیلئے کافی ہوگی۔

دوسری خبر خیراتی تنظیم ’’آکس فیم‘‘ کی رپورٹ سے متعلق ہے جس میں کہا گیا ہے کہ دنیا کے ارب پتی انسانی تاریخ کی انتہائی بڑی شرح اور تیز رفتاری سے دولت کما رہے ہیں۔

دستاویز کے بموجب کرہ ارض کے دو ہزار سات سو پچپن ارب پتیوں نے اپنی مجموعی دولت میں 5ٹریلین ڈالر کا اضافہ دیکھا جو مارچ 2021ء سے ایپل اور ایمیزون کی مشترکہ مارکیٹ کیپس (یعنی 8.6ٹریلین ڈالر سے 13.8ٹریلین ڈالر تک بڑھائو) سے زیادہ ہے،

وبائی بیماری شروع ہونے کے بعد ارب پتیوں کی دولت میں پچھلے 14برسوں سے زیادہ اضافہ ہوا۔ عالمی اقتصادی فورم میں کھلا خط جن لوگوں کی طرف سے سامنے آیا ان میں ابیکیل ڈزنی بھی شامل ہیں۔

انہوں نے دنیا بھر کے ٹیکس نظام کو نادرست اور امیروں کو مزید امیر بنانے کی دانستہ حکمت عملی کا حصہ قرار دیا۔ خط میں مجموعی دولت کے اعتبار سے 50لاکھ ڈالر، 5کروڑ اور ایک ارب ڈالر سے زیادہ دولت کے حامل افراد پر باالترتیت 2فیصد، 3فیصد اور 5فیصد ٹیکس لگانے کی تجویز دی گئی۔

اس تجویز سے پاکستان سمیت کئی ترقی پذیر ممالک فائدہ اٹھا سکتے ہیں مگر دوسری اور تیسری دنیا میں حقیقی آمدنی ظاہر کرنے اور آمادگی سے ٹیکس ادائیگی کلچر کے فروغ کیلئے ابھی خاصی محنت درکار ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button