تازہ ترینخبریںپاکستان

68 بار محکمانہ کوتاہیوں کے مرتکب اہلکار کے ساتھ پنجاب پولیس نے کیا کیا؟

68 بار محکمانہ کوتاہیوں کا مرتکب ہونے پر پنجاب پولیس نے اہلکار کو فارغ کردیا، نوکری سے نکالے جانے پر اہلکار کی استدعا کو عدالت کی جانب سے مسترد کردیا گیا۔

پنجاب پولیس کے اہلکار کی نوکری سے برخاست کرنے کے خلاف درخواست کو عدالت نے نمٹاتے ہوئےاس کی استدعا کو مسترد کردیا۔ دوران ملازمت پنجاب پولیس کا اہکار68 بار محکمانہ کوتاہیوں کا مرتکب ہوا تھا۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے اس کیس کی سماعت کی، درخواست گزار محمد آصف نے کہا کہ عدالت مجھے معاف کر دے میری غلطی ہے، بیوی جھگڑا کر کے چلی گئی تھی، ذہنی دباؤ کا شکار تھا۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ آپ نے اپنی نوکری کرنے میں دلچسپی ہی نہیں لی، دوران ملازمت آپ 68 بار محکمانہ کوتاہیوں کے مرتکب ہوئے، معافی ہم نہیں دے سکتے، عدالت کا کام قانون کے مطابق فیصلہ کرنا ہے، عمر عطا بندیال نے کہا کہ آپ غلطی کریں تو ہم آپ کی مدد کیسے کریں۔

جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ گھریلو معاملات کا مطلب یہ نہیں کہ آپ نوکری نہ کریں، اتنے عرصے سرکار کی نوکری سے غائب رہنا درست نہیں، سپریم کورٹ نے پنجاب پولیس کی جانب سے سابق پولیس اہلکار کو دی گئی سزا کے خلاف درخواست گزارکی استدعا کو مسترد کر دیا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button