Column

62فیصد ووٹرز ….. اورنگزیب فرازی

اورنگزیب فرازی
ہم مسلمان ہیں اورہمارا عقیدہ ہے کہ خدا کی مرضی کے بغیر پتا بھی نہیں ہل سکتا اور یہ سچ ہے کہ اللہ نے جس سے جوکام لینا ہو اُس انسان کو اُس جستجو میں لگا دیتا ہے، ایسا ہر گز نہیں ہو سکتا کہ اللہ کی مرضی کے بغیر ہی کام ہو جا ئے مگر انسان بڑا خود غرض ہے۔ یہ اپنے سوا دوسرو ں کو کسی چیز کا حق دار نہیں سمجھتا، انسان کے پاس ہر چیز لاتعداد ہے۔ اللہ نے محبت، نفرت، حسد، برداشت، قر بانی اور خود پسند ی وغیرہ لا کھوں چیزیں اس کی فطرت میں رکھی ہیں ۔ کل ہما رے ہاں حکو مت تبدیل ہو ئی ہے عمران خان کی جگہ میاں محمد شہبا ز شریف وزیر اعظم بن گئے ہیں یہ کوئی ایسی بات نہیں تھی جو نہ ممکن تھی۔ ایسا ہو نا ہی تھا اس کی بنیادی وجہ پہلے اللہ کا قانون تھا دوسری وجہ عمران خان کا رویے تھا۔ خان صا حب نے اپو زیشن کو بُرا بھلا کہنے میں سا را وقت ضا ئع کر دیا۔ خان صا حب کا خیال تھاکہ اُن کے بغیر کوئی حکمرا نی کا حق نہیں رکھتا مگر خان صا حب کو یہ پتا نہیںہے کہ اللہ کی مر ضی کے بـغیر پتا بھی ہل نہیں سکتا ۔ خان صاحب کا خیال ہے کہ زیادہ ووٹ ہمارے ہیں نہیںجناب زیادہ ووٹ اپوزیشن کے پاس ہیں۔ کُل ووٹ جوقریباً گیارہ کروڑ پچا س لا کھ ہیں ، ان میں سے 60 فیصد ووٹ کاسٹ ہو ئے تھے جو38 فیصد پی ٹی آئی کو ملے اور62 فیصد سا ری اپو زیشن کے تھے۔ ان میں اتفا ق نہیں تھا اور خان صا حب کو پریشا نی ہے کہ ان میں اتفا ق کیسے ہو گیا۔ یہ خان صا حب آپ کی وجہ سے ہو رہا ہے اور اللہ کی رضا کی وجہ سے ہو ا ہے ۔
اسمبلی میں کسی ایسے آدمی نے ووٹ دیا جو اسمبلی رکن نہیں؟ ہر آدمی کے پاس عوام کے ووٹ ہیں اور یہ کُل ووٹ 62 فیصد ہیں۔ قدرت کے قانون اور قدرت کی مرضی کے مطابق یہ ٹھیک ہوا ہے ۔اللہ نے 38 فیصد کو ختم کر کے62 والوں کو حکمران بنا دیا ہے۔ خان صا حب نے اپوزیشن کی زندگی حرام کررکھی تھی ۔ خدا سب کا ایک ہی ہے وہ جب چا ہتا ہے جس کو چاہتا ہے، نواز دیتا ہے اب خان صاحب کو ذرا خبر کرنے کی ضرورت ہے اور اگر آپ یہ سمجھتے رہیں گے کہ حکمرانی صرف میرا حق ہے تو اللہ پھر آپ سے یہ حق چھین چکا ہے یہ اُس کا کام ہے کہ جس کو چاہے جو چا ہے عطا کر دے پا کستان کی عوام کی مرضی کے بغیر حکو مت نہیں بن سکتی اوراس وقت 62 فیصد ووٹر اسمبلی میں ہیں اور 38 فیصد با ہر چلے گئے ہیں ۔ یہ اللہ کا حکم ہے چو نکہ ہما را ایمان ہے کہ اللہ کی مر ضی کے بغیرپتا بھی ہل نہیں سکتا اللہ کی رضا سارا کام ہے، اب 62 فیصد لو گوں کو کام کر نے دیںـ اور خدا کے بندو آپ شہباز شریف سے حلف لینے کو تیا ر نہیں تھے اور علوی صا حب چھٹی پر چلے گئے اور اسمبلی کے ممبر اسمبلی چھوڑکر چلے گئے تا کہ اللہ کی مرضی پوری نہ ہو۔ جنا ب یہ اللہ کی مرضی ہے کہ یہ حکومت بنی ہے اگر آپ کی ہی مر ضی ہو تی تو پھر آ پ ہی ہوتے ان کو ووٹ پو را کرنے دیں۔ میرا خیال ہے کہ سا ری دنیا اس حکو مت کے ساتھ ہو گی میں اُمید کر تا ہوں کہ یہ اپنا وقت اچھی طرح گزاریں اور ایک دوسرے سے مشورہ کرکے ہر کام کر یں گے اور بہت سے اسلا می ملک اس حکو مت کا ساتھ دیں گے چو نکہ نواز شریف نے بہت سے ملکوں سے دوستی بنارکھی تھی اگر خان صا حب اپوزیشن سے دوستی رکھتے تو پھر اللہ ان پر مہر با نی ہی رہتا مگر خان صا حب ضدی انسان ہیں، ہر انسان ایک فطرت کا ما لک ہو تا ہے جو تبدیل نہیں ہو تی یہ بھی اللہ کا قانون ہے ۔ خان صاحب اپنی الیکشن کی تیا ری کر یں اور جو کہا جارہا ہے کہ کسی خط کی وجہ سے حکو مت گئی ہے یہ غلط ہے، اس کا فیصلہ اب جلد ہو جا ئے گا کیا سچ ہے کیا جھوٹ ہے۔ خطوں سے حکو متیں تبدیل نہیں ہوتیں۔ امریکہ جب کسی کو تبدیل کر نا چا ہتا ہے تو اشا رہ ہی کر تا ہے، بندہ غائب ہو جا تا ہے امر یکہ کا نام بلا وجہ لیا جارہا ہے حالا نکہ دوبار چار بار وضاحت آچکی ہے کہ ہمارے اُس خط سے کو ئی وا سطہ نہیں ۔ خان صاحب اب آپ اُس خط کی فو ٹو کا پیاں کر کے عوام میں تقسیم کریں چو نکہ عوام بھی خط پڑ ھنا چاہتی ہے۔اگر آپ اِس حکومت کو چلنے نہیں دیں گے تو آپ کے مزید ساتھی کم ہوں گے آپ تجر بہ کر کے دیکھ لیں ایسا ہی ہوگا۔
پہلے صرف آپ کا دما غ حکو مت کرتا تھا اب بہت سے دما غ حکو مت کریں گے اور یہ وہ دما غ ہیں جنہوں نے چالیس چالیس سال ما ر کھا ئی ہو ئی ہے۔ پاکستا نی عوام اب سکون کی طلب گا ر ہے، اس کو کچھ وقت سکون کرنے دیں ابھی جلسے دھرنوں کا وقت نہیں ہے، ابھی سکون کا وقت ہے۔ اپنی صحت کا خیال کریںاور نئے سا تھی تلا ش کریں۔ آپ تو مدینہ کی ریاست کی بات کر تے ہیں دینی آدمی اللہ پر بھروسہ کرتا ہے، اللہ پر بھروسہ کریں ، اللہ مدد کرے گا اور سچ کی سیا ست کریں ۔دنیا میں صرف اقتدار اللہ کی رضا سے ہے، صبرو شکر بھی اللہ کا حکم ہے، اگر آپ کو اقتدار نہ بھی ملے تو بھی خیرہے، اللہ نے عزت دے رکھی ہے وہی کا فی ہے اور آخری بات یہ دنیا مکا فا ت عمل ہے یہاں انسان جو کرتا ہے سو بھر تا ہے۔ اللہ کے حکم پر چلیں دوسروں کوعزت دیں اور عزت دار بن کر جا ئیں۔میری رائے کے مطابق ان کا دوبارہ اقتدارمیں آنا مشکل ہے۔ بائیس کروڑ لوگوں کا یہ ملک ہے یہاں اور لو گ بھی اقتدار کے حق دا ر ہیں ان کی حکومت ابھی چلتی رہے گی آپ قدرت کے پتوں کو نہ ہلا ئیں قدرت اپنے پتوں کو خود ہلا تی رہتی ہے۔ انشاء اللہ پا کستان بہتری کی طرف جا ئے گا اور مو جودہ حکومت آپ والا رویہ نہیں رکھے گی ۔ان 62 فیصد لوگوں کا احترام کریں ۔یہ بھی پاکستان ہیں یہ اُن کا بھی پاکستان ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button