تازہ ترینجرم کہانیخبریں

25 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کا کیس : کب؟ کہاں؟ کیا ہوا؟

وزیر اعظم شہباز شریف اور ان کے بیٹوں کے خلاف نومبر 2020 میں منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کیا گیا تھا، کیس میں شہبازشریف، حمزہ شہباز اور سلیمان شہباز مرکزی ملزم قرار پائے، تینوں باپ بیٹوں پر25ارب روپے منی لانڈرنگ کا الزام عائد کیا گیا تھا

ایف آئی اے کی جانب سے بینکنگ کورٹ میں کیس چلا، ملزمان کی جانب سے عدالتی دائرہ کار کو چیلنج کیا گیا جس کے بعد یہ کیس اسپیشل کورٹ سینٹرل میں منتقل ہوگیا۔

ملزمان کی نومبر دوہزار بیس اور جولائی دوہزار اکیس میں عبوری ضمانتیں منظور ہوئیں اور ملزمان ایک سال تین ماہ ضمانتوں پر رہے۔ ایف آئی اے نے مارچ 2022 میں چالان جمع کرایا، جس میں سولہ ارب روپے کی منی لانڈرنگ الزام لگایا گیا جبکہ ملزمان پر درج ایف آئی آر میں پچیس ارب روپے کا ذکر تھا

ایف آئی اے تحقیقات کے مطابق ملک مقصود کے نام سے بنے ایک بینک اکاؤنٹ میں جنوری دو ہزار سترہ سے فروری دوہزار اٹھارہ کے دوران تین کروڑ روپے اور اسی عرصے میں دوسرے اکاؤنٹ میں سات کروڑ اکتالیس لاکھ روپے کی ٹرانزیکشن ہوئی تھی حالانکہ ملک مقصود کی ماہانہ تنخواہ صرف پچیس ہزار روپے تھی۔

اس کیس کے تین ملزمان کو اشتہاری قرار دیا گیا تھا، جن میں سلیمان شہباز، طاہرنقوی اور مقصود چپڑاسی شامل تھے۔ کیس چلتا رہا اس دوران ایک گواہ گلزار کا انتقال ہوگیا۔

اس کے علاوہ ملزم مقصود چپڑاسی بھی دبئی میں اپنے فلیٹ میں مردہ پائے گئے، اسی کیس میں قائم جے آئی ٹی کے سربراہ ڈاکٹر رضوان ہارٹاٹیک
کے باعث انتقال کرچکے ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button