تازہ ترینخبریںدنیا

اسرائیل کا میڈیا پر حملہ، صحافی جاں بحق

آر ایس ایف کا کہنا ہے کہ لبنان میں رائٹرز کے صحافی کا قتل ٹارگٹڈ تھا۔

رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز (آر ایس ایف) کا کہنا ہے کہ 13 اکتوبر کو لبنان میں رائٹرز کے صحافی عصام عبداللہ کا قتل اسرائیلی سرحد کی سمت سے ٹارگٹڈ اسٹرائیک کا نتیجہ تھا۔

آر ایس ایف کے بیلسٹک تجزیے کے مطابق اسرائیلی سرحد کی سمت سے گولیاں مشرق کی طرف سے آئیں جہاں صحافی کھڑے تھے۔

ان کا کہنا ہے کہ ایک ہی جگہ پر اتنے کم وقت میں دو حملے [صرف 30 سیکنڈ سے زیادہ] ، ایک ہی سمت سے واضح طور پر درست ہدف کی نشاندہی کرتے ہیں۔

آن لائن جاری ہونے والی فوٹیج میں عبداللہ اور دیگر ساتھیوں کو واضح طور پر "پریس” کے طور پر نشان زد کیا گیا جب ان پر فائرنگ کی گئی۔

رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز کا کہنا ہے کہ لبنانی سرحد پر اسرائیلی فوج نے جان کر صحافیوں کو نشانہ بنایا صحافی اپنی پریس کی گاڑی کیساتھ کھڑے تھےجان کر حملہ کیا گیا۔

رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز کے مشرق وسطیٰ ڈیسک کے سربراہ جوناتھن ڈغر کا کہنا ہے کہ ابتدائی معلومات سے ظاہر ہوتا ہے کہ لبنان میں مارے جانے والے صحافی قابل شناخت تھے اور جنگجوؤں سے گھرے ہوئے نہیں تھے۔

انہوں نے الجزیرہ کو بتایا کہ ہمارے پاس ابھی تھوڑی بہت معلومات کم ہیں لیکن ہمارے پاس جو کچھ بھی ہے وہ جان بوجھ کر حملے کی طرف اشارہ کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم ابھی تک تمام معلومات کو دیکھنے جا رہے ہیں لیکن اگر یہ پتہ چلتا ہے کہ یہ جان بوجھ کر کیا گیا ہے تو ہم جنگی جرم کی بات کر رہے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button