Uncategorized

جانے والے تیرے قدموں کے نشاں باقی ہیں. یہ بات زمین پر نہیں‌بلکہ چاند پر پوری ہو گئی .چاند انسانوں کا انتظار کر رہا ہے لیکن انسان چاند پر قدموں کے نشان چھوڑ کر چلا گیا
امریکی خلائی ادارے ناسا نے چاند پر قدم رکھنے کی 53ویں سالگرہ کے موقع پر خلا باز نیل آرمسٹرانگ اور بز آلڈرن کی ویڈیو شیئر کردی۔


1969 میں اپولو 11 کے خلابازوں نے چاند کی سطح پر ایک تختی چھوڑی تھی جس پر لکھا تھا ’’یہاں کرہ ارض کے مردوں نے پہلی بار جولائی 1969 عیسوی میں چاند پر قدم رکھا تھا۔‘‘
ناسا نے چاند کے عالمی دن پرٹوئٹر پر کہا ’آج اپولو کے چاند پر اترنے کی سالگرہ ہے جب انسانوں نے پہلی بار کسی دوسری سطح پر قدم رکھا تھا، ویڈیو میں دونوں خلا بازوں کے قدموں کے نشان 53 سال بعد بھی چاند پر حیران کن طور پر واضح ہیں۔


ناسا کی لونر ریکونائسینس آربِٹر سے بنائی جانے والی ویڈیو میں خلا بازوں کے قدموں کے نشان دِکھائی دیتے ہیں جو ابھی تک وہاں موجود ہیں۔
ناسا نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’اپولو 11 سب سے زیادہ جانا جانے والا مشن ہے لیکن اس سے قبل بھیجے جانے والے مشنز نے اس مشن کے لیے راہ ہموار کی جن میں روور اور سرویئر جیسے روبوٹِک مشنز سمیت اپولو 8، 9 اور10 کے عملے کے ساتھ بھیجے جانیوالے مشنز شامل ہیں۔یہ آربِٹر2009 سےچاند کا مطالعہ کر رہا ہے اور ایجنسی کے دیگر مشنز کی نسبت بہت زیادہ،1.4 پِیٹا بائیٹ حجم کا، ڈیٹا زمین پر بھیج چکا ہے۔کچھ اندازوں کے مطابق ایک پِیٹا بائیٹ 500 ارب معیاری پرنٹڈ صفحات کے برابر ہوتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button